کانپور /محمد عثمان قریشی/رمضان المبارک کی بابرکت ساعتوں میں جب ایک ننھی کلی پہلی بار روزہ رکھنے کا عزم کرتی ہے تو یہ نہ صرف والدین بلکہ پورے خاندان کے لیے فخر اور خوشی کا لمحہ ہوتا ہے روزہ کشائی کی یہ رسم ایک خوبصورت اسلامی روایت ہے جو بچوں میں دینی شعور بیدار کرنے اور عبادات سے محبت پیدا کرنے کا ذریعہ بنتی ہے.
واضح ہو کہ تسمیہ فاطمہ اشرفی بنت حافظ محمد ارشد اشرفی خطیب و امام حسن حسین سنی جامع مسجد سنگواں نے صرف آٹھ سال کی کم عمر میں اللہ کی توفیق سے پہلا روزہ رکھا. گھر والوں نے خدا کا شکر ادا کرتے ہوئے جشن میرج ہال میں روزہ افطار کا شاندار اہتمام کیا جس میں اہل خانہ اہل خاندان دوست و احباب عزیز و اقارب سمیت سیکڑوں لوگ شریک ہوئے.
سبھی نے تسمیہ فاطمہ کو اپنی دعاؤں سے خوب نوازا حافظ محمد ارشد اشرفی نے آنے والے تمام مہمان روزہ داروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ روزہ کشائی کا سب سے خوبصورت پہلو یہ ہوتا ہے کہ بچی کے دل میں عبادات کا شوق پیدا ہوتا ہے۔ اسے بتایا جاتا ہے کہ روزہ صرف بھوک اور پیاس برداشت کرنے کا نام نہیں بلکہ صبر، شکر، ہمدردی اور اللہ تعالیٰ کی رضا کا ذریعہ ہے.
یہ دن والدین کے لیے بھی نہایت جذباتی ہوتا ہے، کیونکہ وہ دیکھتے ہیں کہ ان کی بیٹی دین کی خوبصورت راہ پر چل رہی ہے۔ بیٹی کی روزہ کشائی ایک اسلامی اور روحانی تربیت کا حصہ ہے، جس کے ذریعے بچوں کو مذہب سے جوڑنے اور نیکیوں کی راہ پر گامزن کرنے کا موقع ملتا ہے۔ اللہ تعالیٰ سب کے گھروں میں ایسی خوشیوں کو عام کرے اور ہر بیٹی کو دین کی روشنی عطا فرمائے، آمین!
روزہ کشائی کے موقع پر والدین ،دادی سمیت سبھی نے بیٹی کو خاص تحفوں سے نوازا تاکہ وہ دین کی طرف مزید مائل ہو اور بزرگوں نے دعاؤں سے نوازا، اللہ تعالیٰ اسے ہمیشہ نیکی کی راہ پر گامزن رکھے، اس کے نصیب اچھے کرے اور دین و دنیا میں کامیابیاں عطا فرمائے۔
محمد اشرف اشرفی ،آصف جیلانی اشرفی،مظہر اشرفی،محمد ذیشان افطار پارٹی کے انتظامی امور بحسن و خوبی انجام دیے اس بابرکت موقع پر خاص طور پر حافظ منہاج الدین قادری،قاری نوشاد چشتی،قاری یعقوب برکاتی،حافظ حسن اقبال،حافظ شکیل احمد،محمد علیم ،حاجی عبد النعیم،اقبال احمد ،دلشاد احمد عرف ببن بھائی،عرفان احمد،نور عالم،سمیت سیکڑوں لوگوں نے روزہ افطار میں شرکت فرمائی