کانپور/محمد عثمان قریشی/ صدقہ فطر روزے میں ہونے والی خطا اور غلطیوں کا مداوا ہے غریب کی غربت کے خاتمہ اور محتاج کی محتاجگی کے ازالے کا بہترین ذریعہ ہے
حدیث پاک کا مفہوم ہے صدقہ فطر اس لیے واجب کیا گیا تاکہ روزے لغو اور بے حیائی کی باتوں سے پاک ہو جائیں اور غریبوں مسکینوں کے لیے کھانے کا انتظام ہو۔
صدقہ فطر کا ادا کرنا ہر مالک نصاب پر واجب ہے۔ جب تک صدقہ فطر ادا نہیں کیا جاتا بندے کا روزہ زمین و آسمان کے درمیان معلق رہتا ہے اس کا روزہ تب تک قبول نہیں ہوتا جب تک وہ اسے ادا نہ کر دے لہٰذا اگر فطرہ گیہوں کے ذریعہ ادا کیا جاے تو فی نفر 2 کلو 45 گرام ادا کرنا ہوگا۔
صدقہ فطر کی قیمت اس سال 70 روپے مقرر کی گئی ہے اور اگر اسے کھجور یا منقیٰ یا جو یا اس کے آٹے یا ستو سے ادا کرنا چاہے تو 4 کلو 90 گرام فی نفر ادا کرنا ہوگا یہ بیان عیدگاہ گدیانہ کے امام مولانا محمد ہاشم اشرفی قومی صدر آل انڈیا غریب نواز کونسل نے اقصٰی جامع مسجد گدیانہ میں نماز جمعہ سے قبل دوران خطاب کیا۔
انہوں نے مزید کہا گیہوں سے اس کا آٹا دینا افضل ہے اور اس سے افضل یہ ہے کہ گیہوں کی قیمت دے یا جو کی یا کھجور کی یا منقیٰ کی۔ واضح رہے کہ فطرہ کی قیمت کا تعین مختلف مقامات سے ریٹ کی معلومات حاصل کرنے کے بعد لیا گیا ہے۔