کانپور : سلطان الہند عطائے رسول خواجہءخواجگاں فخر ہندوستاں حضرت خواجہ غریب نواز کی ولادت14رجب 527 ھ کو ایران میں خراسان کے نزدیک سنجر نامی گاﺅں کے ایک معزز گھرانے میں ہوئی آپ کا نام معین الدین اور والدین پیار سے حسن کہا کرتے تھے آپ کے والد گرامی کا نام خواجہ غیاث الدین ہے جو زہد و ورع تقویٰ و طہارت میں ممتاز اور علم ظاہر وباطن سے بھی آراستہ تھے والدہ محترمہ کا نام بی بی ام الورع ہے جو بی بی ماہ نور کے نام سے مشہور تھیں بہت بلند کردار اور عبادت وریاضت میں مشغول رہنے والی خاتون تھیں آپ کا سلسلہ نسب والد کی طرف سے حضرت امام حسین اور والدہ کی طرف سے امام حسن سے ملتا ہے اس لئے آپ کو نجیب الطرفین یعنی حسنی حسینی سید کہا جاتا ہے آپ کا وصال 6/رجب 633ھ مطابق 15مارچ 1236عیسوی کو اجمیر شریف میں ہوا مزار مبارک وہیں مرجع خاص و عام ہے جہاں بلاتفریق مذہب وملت، رنگ ونسل، ہندو، مسلم، سکھ و عیسائی ہر ایک اپنی اپنی عقیدت ومحبت کا نیاز پیش کرتے ہیں ان خیالات کا اظہار آل انڈیا غریب نواز کونسل کے زیر اہتمام غریب نواز ہفتہ کا 12ھواں پروگرام منعقدہ جشن غریب نواز کانفرینس میں بمقام نو ری مسجد حسینی چوراہا شیام نگر میں کونسل کے قومی صدر حضرت علامہ مولانا محمد ہاشم صاحب قبلہ اشرفی امام عید گاہ گدیانہ نے کیا مولانا اشرفی نے کہا کہ غریب نواز کی ذات حسن اخلاق کی پیکر تھی حلم و عفو ،رحم و کرم،عدل و انصاف،جود وسخا،ایثار و قربانی، مہمان نوازی، ایفاءعہد،حسن معاملہ،صبر و قناعت،نرم گفتاری ، خوش روئی ملنساری،اخوت و مساوات، تواضع انکساری جیسی ساری خوبیاں آپ کی ذات میں موجود تھیں غربا پروری آپ کا محبوب مشغلہ تھا جس کی وجہ سے آپ کو غریب نوازکہا جاتا ہے غریبوں ناداروں اور محتاجوں سے بہت محبت فرماتے ان کی حاجتوں اور ضرورتوں کو پورا کرتے آپ کی بارگاہ سے کو ئی سائل خالی ہاتھ نہیں لوٹا انکے لیے لنگر کا انتظام کرواتے جو شہر کے تمام فقیروں اور غریبوں کے لئے کافی ہوتا آپ نے پوری زندگی غربا پروری کی تعلیم دی لہٰذا آپ کی بارگاہ میں سچا خراج غربا پروری،ضرورت مندوں کی مدد، محتاجوں کی دادرسی، بیواﺅں کی امداد، غریب بچوں کی تعلیم کے لئے کتابیں مہیا کرانا ،غریب بچیوں کی شادی کرانا ، بھوکوں کو کھانا کھلانا ، مظلوموں کی مدد،یتیم بچوں کی پرورش کرنے جیسے بھلے کاموں کے ذریعہ ہی پیش کیا جا سکتا ہے مولانا محمد عارف نعیمی نے کہا خواجہ غریب نواز علیہ الرحمہ نے پوری زندگی اشاعت دین میں گزاری خواجہ غریب نواز علیہ الرحمہ کو غریبوں سے بہت محبت تھی مولانا مہتاب عالم قادری مصباحی شہری صدر کونسل، مولانا محمد سفیان مصباحی،مولانا محمود حسان اختر علیمی ،مولانا گل محمد جامعی نے بھی خطاب کیااس سے قبل جشن کی ابتدا قرآن پاک کی تلاوت سے قاری محمد احمد اشرفی نے کیا ۔نظامت کے فرائض حافظ نیاز احمد اشرفی نے بحسن و خوبی انجام دیے محمد یوسف رضا کان پوری،قاری نوشاد ازہری،حافظ محمد مشتاق،محمد حسن شبلی نے نعت و منقبت کے نذرانے پیش کئے ۔صلوة وسلام اور ملک کی ترقی خوش حالی کی دعاؤں پر جلسہ کا اختتام ہوا بعد ہ تبرک تقسیم کیاگیا جلسہ میں بطور خاص مولانا فتح محمد، حافظ منہاج الدین قادری ،حافظ محمد ارشد اشرفی،قاری محمد آزاد اشرفی، حافظ مسعود ،حافظ بہار الدین اشرفی،سید قمر وکیل اشرفی،محمد حنیف خان ،محمد نعیم خان، ہدایت اللہ، محمد رئیس خان، محمد حفیظ ،اخلاق حسین، محمد عمران، ابو اسامہ، عبدالجبار، محمد امان صدیقی، معراج احمد، سرور حسین، نصرت قاسم ،محمد ہارون وغیرہ کثیر تعداد میں لوگ موجود تھے
غریبوں کی فریاد رسی ہی خواجہ غریب نواز کو حقیقی خراج عقیدت

Leave a review