اللہ تعالی نے قرآن مجید کی حفاظت کی ذمہ داری خود لی ہے: مولانا عبد اللہ آزاد مظاہری
کانپور /محمد عثمان قریشی/ آج مشرقی یو پی کی عظیم دینی تربیتی، تعلیمی، تحریکی و مثالی درسگاہ جامعہ عربیہ اشاعت العلوم قلی بازار کے مسجد عائشہ صدیقہؓ میں مفتی عمر فاروق ہادی قاسمی نے ماہ رمضان الکریم کی ۲۱ویں شب میں تراویح کا دور مکمل کیا۔ اس موقع پر قاضیئ شہر قاری عبد القدوس ہادی نے دعائیہ تقریب کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن مجید کا مقصد انسانوں کی فلاح اور خوشحالی ہے، اور یہ دنیا و آخرت کی کامیابی کی ضمانت ہے۔
اس میں دی گئی ہدایات پر عمل کر کے انسان اپنے مقصدزندگی کو بہتر طور پر سمجھ سکتا ہے اور اپنے اندر کی خوبصورتی اور روحانیت کو بیدار کر سکتا ہے۔ یعنی قرآن تمام انسانوں کے لئے ایک جامع ہدایت ہے جو ان کی زندگی کی تمام ضروریات کو پورا کرنے کے لئے کافی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں ہمیں خوب خوب عبادات کرنی چاہئے شب و روز عبادات میں گزارنا چاہئے۔ اس ماہ مبارک میں برادران اسلام کو جو کسی عذر کے سبب روزہ نہیں رکھ پاتے ہیں کھلے میں کھانے پینے سے اجتناب کرنا چاہئے، رمضان کے مہینے میں تمام لوگوں کو چاہئے کہ روزہ رکھنے کی کوشش کریں، اللہ اس کے عوض جسمانی امراض سے نجات کے ساتھ ساتھ اجر عظیم بھی دے گا۔
اس موقع پر مولانا عبد اللہ آزاد مظاہری نائب قاضیئ شہر کانپور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن مجید اسلام کی مقدس کتاب ہے، جو اللہ تعالی کی طرف سے آخری پیغمبر حضرت محمدؐ پر نازل ہوئی۔قرآن مجید اسلام کی آخری اور مکمل کتاب ہے، جس کے بعد کسی کتاب کی ضرورت نہیں ہے۔ اس میں انسانیت کے لئے ہدایت موجود ہے۔ قرآن مجید نہ صرف مسلمانوں کے لئے بلکہ تمام انسانوں کے لئے ہدایت ہے۔ اس میں زندگی کے تمام شعبوں کے بارے میں رہنمائی ملتی ہے۔
قرآن مجید کا نزول تقریباً بیس سال تک جاری رہا، جس میں سورۃ الفاتحہ سے لے کر سورۃ ناس تک تمام سورہ نازل ہوئیں۔ قرآن مجید عربی زبان میں نازل ہوا، تاہم اس کی ترجمہ مختلف زبانوں میں بھی موجود ہے تاکہ ہر شخص اسے سمجھ سکے۔ اللہ تعالی نے قرآن مجید کی حفاظت کی ذمہ داری خود لی ہے، اور یہ کتاب قیامت تک محفوظ رہے گی۔ قرآن مجید ہدایت کا سرچشمہ ہے اور اس میں دلوں کی سکونت اور شفا بھی ہے۔ اس کے پڑھنے سے روحانی سکون اور ذہنی سکون ملتا ہے۔ قرآن مجید کی پہلی وحی سورۃ العلق کی ابتدائی آیات سے نازل ہوئی تھی۔
قرآن مجید کی تلاوت کا بہت زیادہ ثواب ہے۔ حضرت محمد مصطفی ؐ نے فرمایا”قرآن پڑھو، یہ تمہارے لئے قیامت کے دن شفاعت کرے گا۔“ قرآن کی تلاوت صرف زبان سے نہیں بلکہ اس کے مفہوم کو سمجھ کر عمل کرنا بھی ضروری ہے۔ قرآن مجید ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جو انسانوں کو صحیح راستے پر چلنے کی ہدایت دیتا ہے۔
تقریب کا اختتام مولانا عبد اللہ آزاد مظاہری نے تمام امت مسلمہ کے حق میں دعا کے ساتھ ہوا۔ اس موقع پر شرکت کرنے والوں اور مبارکباد دینے والوں میں بطور خاص قاری نصر الامین،مولانا عبد القادر قاسمی، مولانا ابوبکر ہادی قاسمی، حافظ سمیع اللہ، مفتی معاذ، مفتی سلطان قمر قاسمی، حافظ طحہ، حافظ مفید عالم، حافظ اعجاز، حافظ انس، مولانا موسیٰ اشاعتی، مولانا عمر ندوی کے علاوہ کثیر تعداد میں علماء کرام، مفتیان عظام و عامۃ المسلمین موجود تھے۔
مسائل شرعیہ اکیڈمی رمضان ہیلپ لائن
سوال:کیا ایک حافظ کو دوسرا حافظ جماعت سے الگ بیٹھے بیٹھے سن کر غلطی پر نیت کر کے بتلا سکتا ہے؟ کیا اس سے مقتدی اور امام کی نماز پر کوئی اثر پڑ سکتا ہے؟
جواب:بعض حافظ دوسرے حافظ کی قرأت کو نماز سے خارج رہ کر بیٹھے بیٹھے سنا کرتے ہیں، جب وہ بھول جاتا ہے تو جلدی سے صف میں یا صف کے قریب نیت باند کر اس کو بتلا دیتے ہیں، اور پھر فوراً نیت توڑ کر بیٹھ جاتے ہیں، تو اس صورت میں نیت باندھ کر بتلانے کی وجہ سے امام اور مقتدی کی نمازوں میں کوئی خلل نہیں آئے گا۔
سوال:اگر کوئی شخص عشاء کی فرض نکلنے کے بعد تراویح کے شروع ہونے پر آیا تو کیا وہ تراویح میں شامل ہو گا کیا عشاء کی فرض پڑھے گا، اورچھوٹی ہوئی تراویح کیلئے کیا حکم ہے؟
جواب: اگر کوئی شخص مسجد میں اس وقت آیا جب فرض نماز کی جماعت کے بعد تراویح کی نماز بھی دو چار رکعت ہو چکی تھی، تو یہ آدمی پہلے عشاء کے فرض اور دو رکعت سنت پڑھے پھر اس کے بعد تراویح کی جماعت میں شامل ہ وجائے، اور جو تراویح نکل گی ہے اگر اس کو تراویح کے ترویحہ میں پڑھنا ممکن ہے تو پڑھ لے اور اگر ترویحہ کے دوران اتنا وقت نہیں ملتا تو امام کے ساتھ وتر کی نماز پڑھ کر چھوٹی ہوئی تراویح پڑھ لے۔
سوال:اگر روزے کی حالت میں حلق میں دھواں چلا جائے تو اس کیلئے کیا حکم ہے؟
جواب:اگر روزے کی حالت میں بلا اختیار حلق کے اندر دھواں چلا گیا تو روزہ فاسد نہیں ہوگا، کیونکہ اس سے بچنا قطعاً نا ممکن ہے، اس لئے کہ اگر منھ بھی بند کر لے تب بھی ناک کے ذریعہ سے دھواں چلا جائے گا۔
سوال:کیا پائیریا کے مریض کے روزہ پر کوئی اثر پڑتا ہے، چونکہ اس کے منھ میں پیپ بھی بنتی ہے؟
جواب:پائیریا ایک مستقل بیماری ہے، پیپ منھ میں پیدا ہوتی ہے اس سے احتراز ممکن نہیں، پیپ کی مقدار بھی کم اور تھوک سے مغلوب ہوتی ہے، اس لئے روزہ فاسد نہیں ہوگا۔
سوال:کیا انجکشن لگانے سے روزہ فاسد ہو جاتا ہے؟
جواب:انجکشن میں مسامات کے ذریعہ دوا بدن میں پہنچائی جاتی ہے، منفذ سے نہیں اس لئے روزہ فاسد نہیں ہوگا جیسے غسل کا اثر۔