کانپور(محمد عثمان قریشی) یہ ایک چشم کشا حقیقت ہے کہ ہمارے نوجوان اور بچے امت مسلمہ کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور یہی ہمارے معاشرے کا مستقبل ہیں۔ نوجوانی کا دور انسانی زندگی کا اہم ترین مرحلہ ہوتا ہے۔ اس دوران شخصیت کی تعمیر ہوتی ہے اور یہ وہ وقت ہوتا ہے جب انسان کی اور عمل میں پختگی آتی ہے۔ مسلمانوں میں ایک بڑا طبقہ ہے جن کے بچے مدارس و مکاتب سے دور ہیں اور آج کے ارتدادی دور میں تعلیم کے نام پر صرف اسکول و کالج تک محدود ہیں۔ ایسے نوجوان اور بچوں کو دینی فکر اور درست راستے کی رہنمائی کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ اسی فکر کو لے کر جامعہ محمودیہ اشرف العلوم میں قائم متین الحق اکیڈمی کے تحت اسکولی بچوں کیلئے ماہِ جون میں 2/روزہ سمر کیمپ منعقد کیا تھا جس میں 150/سے زائد بچوں نے حصہ لیا تھا۔ اس سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے جنوری2025ء کی 3/4/5/تاریخ بروز جمعہ، سنیچر و اتوار کو 3/روزہ ونٹر کیمپ کا انعقاد کیا جارہا ہے۔
جامعہ محمودیہ کے ناظم مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی نائب صدر جمعیۃ علماء اترپردیش نے کہا کہ یہ بات ہم سب کیلئے خوش آئند ہے کہ گذشتہ چند سالوں میں مسلم نوجوانوں کے اندر دین سیکھنے کا جذبہ پہلے سے زیادہ بیدار ہوا ہے۔ لیکن اسی کے ساتھ ایک چیلنج یہ بھی ہے کہ ہمارا نوجوان مستند علماء اور ائمہ مساجد کے بجائے انٹرنیٹ سے دین سیکھنے کی کوشش کررہا ہے جو کہ تشویشناک ہے۔ مولانا نے کہا کہ انٹرنیٹ کی دنیا میں جہاں ایک طرف مستند چیزیں موجود ہیں تو اس سے کہیں زیادہ غیر معتبر اور غیر مستند مواد پایا جاتا ہے۔ ہمارا عام نوجوان صحیح اور غلط میں فرق کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا ہے۔ لہذا ان کی درست رہنمائی کرنا اور ہر علاقے میں نوجوانوں کو مسجد اور امام سے جوڑنا موجودہ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔
مولانا نے بتلایا کہ والد محترم مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی رحمۃ اللہ علیہ نے اس کی بنیاد ڈالی تھی۔ فضلائے مدارس کو انگریزی سکھانے والے ادارے حق ایجوکیشن اینڈ ریسرچ فاؤنڈیشن کے تحت گذشتہ کئی سالوں سے گرمیوں کی چھٹی کے موقع پر سمر کیمپ اور سردیوں میں ونٹر کیمپ منعقد کیا جاتا رہا ہے۔ مولانا نے ائمہ مساجد سے اپنے اپنے علاقوں میں اس طرح کے دینی کیمپ لگانے کی درخواست کی ہے۔
متین الحق اکیڈمی کے تحت اسکولی بچوں کیلئے 3 روزہ ونٹر کیمپ
Leave a review