کانپور (محمد عثمان قریشی) مسجد چھوٹی عیدگاہ نئی سڑک کانپور میں قدیمی سالانہ عرس غریب نواز کا انعقاد کیا گیا کلام ربانی سے محفل کا آغاز ہوا
حافظ طاہر ظفر نیر صابری نے غریب نواز کی حیات و خدمات پر بیان کرتے ہوئے کہا کہ ان کو الله پاک نے دین متین کی تبلیغ و اشاعت کے لئے منتخب کیا نبی کریم ﷺ نے خواب میں آ کر اجمیر شریف جانے کا حکم دیا اور بر صغیر کا روحانی سلطان بنایا
آقا کے حکم پر آپ ہندوستان تشریف لائے اور دین اسلام کی بھر پور تبلیغ کی دگرگوں اور نا گفتہ بہ حالات میں بھی آپ مضبوطی کے ساتھ دین کی خدمت انجام دیتے رہے دین کی تبلیغ کے لیے سرکار غریب نواز کی حیات ہمارے لیے مشعل راہ ہے
بعدہ محفل منقبت ہوئی جس کی سرپرستی قاری قاسم حبیبی برکاتی اور صدارت استاد الشعراء یاور وارثی نے فرمائی نظامت کے فرائض صاحب دل شاعر حنیف صابری نے انجام دۓ
شعرا کے پیش کردہ اشعار مندرجہ ذیل ہیں
ہمارے ملک کے تنہا مبلغ اعظم
کوئی جو ہے تو ہیں تنہا مبلغ اعظم
یاور وارثی
وہ جب چاہیں گلاب کھلنے لگیں کرم کے
قبول کرتا ہے میرا مولا دعاۓ خواجہ
قاسم حبیبی برکاتی
شام غم کو میری عطا کر دو
منظرِ جلوہ سحر خواجہ
منیر انصاری
مجھ زمین کی طرف بھی ایک نظر
اے مرے آسماں غریب نواز
فاروق جائسی
ہجوم عاشقاں ہے خواجہ ذیشان کا
ہر کوئی ممنون ہے اس چشمہ فیضان کا
اسلم محمود
سکہ رواں ہے اسکی حکومت کا آج بھی
جو فیضیاب سرور کون و مکاں سے ہے
حنیف صابری
بس ایک آپ کے دست کرم کی برکت سے
فصیل زیست میں اک در کھلا غریب نواز
آصف صفوی
آتا ہے جس دیار سے تیرہ شبی کو خوف
روشن مرا چراغ اسی آستاں سے ہے
اختر کانپوری
جو آپنے کہا غریب نواز
بس وہی ہو گیا غریب نواز
سید اطہر شاہجہاں پوری
شام و سحر بس تیرا چرچا کرتے ہیں
ہم دیوانے خواجہ خواجہ کرتے ہیں
نورین فیض آبادی
نام جب لیا غریب نواز
کم ہوا غم مرا غریب نواز
عتیق فتحپوری
اس کے علاوہ شاہ رخ اشرفی عمیر برکاتی اور حافظ عاشق علی نیازی نے بھی بارگاہ غریب نواز میں منظوم خراجِ عقیدت پیش کیا آخر میں قل شریف ہوا اور عالم اسلام کی فلاح اور صلاح کے لیے دعا کری گئی اس محفل میں معززین شہر اور مصلیان مسجد کثیر تعداد میں موجود تھے
محتسم احسن صابری خادم مسجد چھوٹی عیدگاہ نئی نے محفل کے انعقاد میں خصوصی کردار ادا کیا