سدھارتھ نگر (محمد قمرانجم قادری فیضی) کل رات دارالعلوم امام احمد رضا بندیشرپور، اسکا بازار سدھارتھ نگر کے سلور جبلی پیام حق کانفرنس و جلسہ دستار بندی کے موقع پر ملک و ملت کے مشاہیر علما و مشائخ کی موجودگی میں جواں سال مصنف و ادیب حضرت مولانا مفتی شعیب رضا نظامی فیضی کو ان کی مختلف الجہات بالخصوص تصنیفی خدمات کے اعتراف میں امام احمد رضا ایوارڈ سے نوازا گیا۔
مولانا موصوف دو درجن سجے زائد کتابوں کے مصنف و مؤلف ہیں اور ایک تجربہ کار ادیب و صحافی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی آپ قصبہ گولا بازار ضلع گورکھپور کے قاضئ شہر بھی ہیں۔خیال رہے کہ امام احمد رضا ایوارڈ کی بیس سالہ تاریخ میں یہ ایوارڈ حاصل کرنے والے موصوف سب سے کم عمر(28) ہیں۔
اسی جلسہ میں موصوف کی کتاب "علامہ صاحب علی چترودی حیات و خدمات” کا اجرا بھی عمل میں آیا جسے موصوف نے استاذ گرامی مولانا صاحب علی چترویدی صاحب قبلہ کے 25 سالہ خدمات کی تکمیل کرنے کے بعد آپ کے حیات و خدمات پر لکھی ہے۔
علاوہ ازیں ملک و ملت کے دیگر سات نامور علما و مشائخ ماہر علوم و فنون علامہ محمد اسماعیل ہاشمی شیخ الحدیث دارالعلوم اہل سنت فیض الرسول براؤں شریف، ادیب شہیر حضرت علامہ مبارک حسین مصباحی ایڈیٹر ماہنامہ اشرفیہ مبارک پور، ماہر درسیات الحاج عبدالرب نعیمی سابق صدرالمدرسین جامعہ مظفرالعلوم سرسیا سدھارتھ نگر، علامہ مفتی مختارالحسن بغدادی شیخ الحدیث دارالعلوم نورالحق چرہ محمد پور فیض آباد ایودھیا، مفتی ابوالحسن نوری صدر مفتی جامعہ امجدیہ گھوسی مئو، مولانا جمال احمد اشرفی فیضی بانی دارالعلوم مخدوم سمناں شل پھاٹا ممبرا مہاراشٹرا، مولانا سید سہیل احمد مصباحی خانقاہ اسحاقیہ بلسڑھ شریف نوگڑ سدھارتھ نگر کی بارگاہ میں بھی امام احمد رضا ایوارڈ پیش کیا گیا۔
مذکورہ اطلاعات دارالعلوم کے استاذ حافظ شاہ عالم رضوی نے پریس ریلیز کرکے دی۔