کانپور : اسلام میں مریضوں کی تیمار داری ،مزاج پرسی کرنے کی بڑی فضیلت آئی ہے اس کو اللہ کی رضا و خوشنودی کا سبب اور پیغمبر اسلام کی سنت ہے۔
خود پیغمبر اسلام مریض کی عیادت کے لیے جاتے اور اس کا حکم بھی دیا ہے اور حدیث میں ہے کہ جو بندہ کسی مریض کی عیادت کے لیے گیا تو واپس ہونے تک جنت کے پھل چننے میں رہا۔
اسلام نے تیمار داری کی جتنی فضیلت بیان کی اس سے زیادہ اس بات کی تاکید کی ہے کہ اپنے کسی عمل سے مریض کو ذرا بھی تکلیف نہ پہونچے اگر معلوم ہے کہ عیادت کو جائے گا تو اس بیمار پر گراں گزرے گا ایسی حالت میں عیادت نہ کرے عیادت کو جائے اور مریض کی پریشانی دیکھے تو مریض کے سامنے یہ ظاہر نہ کرے کہ تمھاری حالت خراب ہے اور نہ سر ہلائے جس سے حالت خراب ہونا سمجھا جاتا ہے مریض کے سامنے ایسی باتیں کرنی چاھئے جو اس کو اچھی معلوم ہوں اس کی مزاج پرسی کریں اس کے سر پہ ہاتھ نہ رکھیں مگر جبکہ خود اس کی خواہش کرے فاسق کی عیادت بھی جائز ہے کیوں کہ عیادت حقوق اسلام میں سے ہےخواجہ غریب نواز نے غریبوں ،ناداروں،محتاجوں کی مدد کی، بیماروں، مریضوں کی تیمار داری ان کی مزاج پرسی کی.
یہی خواجہ غریب نواز کی تعلیمات اور ان کا مشن ہے اسی مشن پر عمل کرنے اور اس کو فروغ دینے کے لیے آل انڈیا غریب نواز کونسل کے زیر اہتمام غریب نواز ہفتہ کے تحت ارسلا اسپتال،ناصر اسپتال، محمدیہ اسپتال اور دیگر اسپتالوں میں کونسل کے قومی صدرر حضرت علامہ مولانا محمد ہاشم اشرفی واما م عیدگاہ گديا نہ کی قیادت میں حافظ منھاج الدین قادری،ماسٹر نوشاد عالم منصوری، حافظ عبد الرحیم بہرائچی،ہاشم علی رضوی، فخرالدین بابو،حافظ محمد ارشد اشرفی ، محمد واصف اشرفی، قاری محمد آزاد اشرفی، قاری محمد احمد اشرفی ،حافظ محمد شعیب، حافظ فیضان رضا، محمد اویس نے مریضوں کے پاس جا جا کر پھل تقسیم کئے اور ان کی مزاج پرسی کی اور سبھی نے مریضوں کی صحت یابی کے لئے دعا کی.