علماء فتنوں پہ نگاہ رکھنے کیلئے سوشل میڈیا کا استعمال کریں: مولانا سلمان بجنوری
دعوت دین کسی خاص زبان کے سیکھنے پر منحصر نہیں: مفتی عبدالرشید قاسمی
کانپور (محمد عثمان قریشی) حق ایجوکیشن اینڈ ریسرچ فاؤنڈیشن کانپور کا سالانہ جلسہ تقسیم اسناد و انعامات منگل کو صبح 10 بجے جمعیۃ بلڈنگ رجبی روڈ کانپور میں منعقد ہوا. جس میں بطور مہمان خصوصی دارالعلوم دیوبند کے استاذ مولانا محمد سلمان بجنوری نقشبندی نائب صدر جمعیۃ علماء ہند نے شرکت کی۔

مہمان خصوصی نے کلیدی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوں تو تمام علوم قابل قدر اور ضروری ہیں. لیکن بحیثیت مسلمان ہمارے لئے وہ علم زیادہ فضیلت و اہمیت کا حامل ہے. جو آخرت کی زندگی میں کام آئے۔ وہ لوگ جو خالص دنیاوی علوم سے واقف ہوں اور آخرت کا علم نہ رکھتے ہوں. قرآن کی رو سے ہم انہیں اصل علم سے نابلد سمجھتے ہیں۔
مولانا نے کہا کہ زبان کی اہمیت ہر دور میں رہی ہے. دنیا میں مختلف زبانیں بولی اور سمجھی جاتی ہیں. جن میں عربی اور انگریزی کو عالمی زبان ہونے کا درجہ حاصل ہے۔ علماء کیلئے دعوتی نقطہ نظر سے دیگر زبانوں کو سیکھنا بھی ضروری ہے۔
مولانا نے فضلاء کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ارتدادی فتنوں پہ نگاہ رکھنا اور ان کا سدباب کرنا اہم ضرورت ہے۔ سوشل میڈیا کا استعمال فتنوں پہ نگاہ رکھنے کی غرض سے کیا جانا چاہئے۔
چیئرمین مفتی عبدالرشید قاسمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ دین کی دعوت کسی زبان سے واقف ہونے یا نہ ہونے پر منحصر نہیں ہے. اگر دعوت کیلئے کسی خاص زبان کا سیکھنا ناگزیر ہوتا. تو اللہ تعالی اپنے آخری پیغمبر کو دیگر زبانوں کا علم بھی عطا فرماتے جو کہ مبلغ اعظم تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ البتہ مختلف زبانوں میں ماہر ہونے سے ایک داعی کو اپنا پیغام پہنچانے میں سہولت ہوجاتی ہے۔
نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے ادارہ کے نائب چیئرمین و ڈائریکٹر مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی نے کہا کہ. سن 2011ء میں والد گرامی مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی نے حق ایجوکیشن اینڈ ریسرچ فاؤنڈیشن کی بنیاد رکھی۔ اب تک ادارہ سے 12 بیچ فارغ ہوکر نکل چکے ہیں. یہاں کے فضلاء ملک و بیرون میں مختلف شعبہ جات میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔
اس موقع پر ادارہ کے طلباء کے ذریعہ ملک کے مین اسٹریم انگریزی اخبارات میں سال بھر میں شائع ہونے والے انگریزی مضامین کے مجموعے کی بھی رونمائی کی گئی. اور 130 سے زیادہ کالمز لکھنے والے طالب علم کو خصوصی انعام دیا گیا. نیز امسال فارغ ہونے والے 21 طلباء کو سرٹیفکیٹ بھی دیا گیا۔
اس موقع پر کثیر تعداد میں شہر کے علماء، ائمہ، ڈاکٹرز و تجار حضرات موجود رہے۔