- بچوں کی دینی تربیت والدین کی ذمہ داری: مولانا کوثر ندوی
تعمیر وطن کمیٹی اشرف آباد کی جانب سے سابق ائمہ کی یاد میں جلسہ سیرت النبیؐ و عظمت صحابہؓ کا انعقاد، کثیر تعداد میں لوگوں کی شرکت
کانپور (محمد عثمان قریشی) تعمیر وطن کمیٹی اشرف آباد جاجمؤ کی جانب سے سالہائے گذشتہ کی طرح امسال بھی جامع مسجد اشرف آباد کے سابق ائمہ مولانا مبین الحق قاسمی، مولانا حافظ عبدالحلیم مظاہری اور مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی رحمہم اللہ کی یاد میں مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی نائب صدر جمعیۃ علماء اترپردیش کی صدارت میں ایک روزہ عظیم الشان جلسہ سیرت النبیؐ و عظمت صحابہؓ کا انعقاد کیا گیا جس میں اُم المدارس دارالعلوم دیوبند کے استاذ حدیث و نائب مہتمم مولانا مفتی محمد راشد صاحب اعظمی، لکھنؤ کے معروف خطیب مولانا محمد کوثر ندوی اور مولانا خلیل احمد مظاہری کے خصوصی خطابات ہوئے۔مفتی محمد راشد اعظمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے آخری پیغمبرؐ کے آخری دین کیلئے جن نفوس قدسیہ کو منتخب فرمایا اور انہیں اپنے پیغمبرؐ کی صحبت عطا فرمائی، انہیں صحابہ کرامؓ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے پیغمبرؐ کے ذریعہ ان کی تربیت فرمائی اور خو د ان کے قلوب کا امتحان لے کر رضامندی کا پروانہ عطا فرمایا۔ قرآن مجید اور احادیث مبارکہ میں صحابہؓ کے ایمان و عمل کو معیار قرار دیا گیا ہے۔ مولانا نے کہا کہ فتنوں کے دور میں اپنے ایمان کی حفاظت کیلئے ضروری ہے کہ صحابہؓ کے دامن سے وابستہ ہوا جائے اور اپنی زندگی کو صحابہؓ کے مطابق بنانے کی کوشش کی جائے۔مولانا محمد کوثر ندوی نے بچوں کی دینی تربیت پر توجہ دلاتے ہوئے والدین کو متنبہ کیا کہ بچوں کو دین اسلام کے مطابق پروان چڑھانے کی ذمہ داری والدین کے سپرد ہے۔ والدین کا رویہ اور عمل بچوں کیلئے سب سے بڑی مثال ہوتی ہے۔ والدین کو خود نماز، قرآن اور اخلاقیات میں م ضبوط ہونا چاہئے تا کہ بچے ان سے سیکھ سکیں۔ مولانا نے کہا کہ بچوں کی چھوٹی عمر سے ہی نماز، اذکار، اور کلمے دعائیں وغیرہ سکھائے جائیں۔ قرآن کی محبت اور شوق پیدا کرنے کے ساتھ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرامؓ کے قصے اور واقعات سنائے جائیں تاکہ بچے ان کی شخصیت کو اپنا رول ماڈل بنائیں۔مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ یہ جلسہ اشرف آباد کے نوجوانوں کی کاوشوں سے منعقد ہوتا ہے۔ آج کے دور میں نوجوانوں کے اندر دین سے تعلق اور دین کا شوق ہونا نہایت خوش آئند بات ہے۔ ہر علاقے میں نوجوانوں کو اسی طرح متحرک ہونا چاہئے۔مولانا خلیل احمد مظاہری نے کہا کہ قرآن میں حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو قیامت تک کے لئے اسوہ اور نمونہ قرار دیا گیا ہے۔ امت مسلمہ جن حالات سے گزر رہی ہے اس کا حل حضورؐ کی سیرت میں موجود ہے۔ ہمیں سیرت پاکؐ کا مطالعہ کرنے کی سخت ضرورت ہے۔جلسہ کا آغاز قاری محمد مجیب اللہ عرفانی کی تلاوت سے ہوا۔ شاعر اسلام محمد فہیم پہانوی نے نعت و منقبت کا نذرانہ پیش کیا۔ مولانا ابوالحسن عبداللہ قاسمی نے نظامت کے فرائض انجام دئیے۔ جلسہ کے کنوینر مولانا مسعود احمد جامعی، نائب کنوینر قاری بدرالزماں قریشی اور محمد توصیف نے سبھی کا شکریہ ادا کیا۔ شرکاء میں بطورِ خاص مولانا محمد شفیع مظاہری، مولانا محمد اکرم جامعی، مولانا نورالدین احمد قاسمی، مولانا انصار احمد جامعی، مولانا انیس الرحمان قاسمی، مفتی اظہار مکرم قاسمی، مولانا محمد سجاد قاسمی، مولانا فریدالدین قاسمی، مولانا شادان نفیس قاسمی، حافظ محمد افتخار، حافظ محمد ارسلان، مولانا محمد عرفان قاسمی، حافظ توقیر قریشی، ریحان انور، شہاب الدین، محمد احمد، محمد فرقان، محمد توصیف، محمد ذیشان، محمد عمران، حافظ محمد نعمان، مفتاح الحق عراقی اور محفوظ عالم وغیرہ بطور خاص موجود تھے۔