تمام طلبہ و طالبات کو داد و تحسین، پرخلوص دعاؤں اور گراں قدر انعامات سے نوازا گیا۔
سدھارتھ نگر (صفی الرحمٰن) مورخہ 22 دسمبر 2024ء بروز اتوار ضلعی جمعیت اہل حدیث، سدھارتھ نگر کے زیر اہتمام ضلع کے مکاتب اسلامیہ کے طلبہ و طالبات کے مابین ضلعی سطح پر فائنل سالانہ تعلیمی مظاہرہ بمقام صدر دفتر ضلعی جمعیت نوگڑھ (سدھارتھ نگر) یوپی بدر کی جامع مسجد میں بحسن و خوبی اور انتہائی کامیابی کے ساتھ ختم ہوگیا، جس میں ضلع کے درجنوں مدارس کے طلبہ نے حصہ لیا، جھنوں نے حلقہ واری جمعیات کے مقامی مراکز میں اپنے اپنے مضامین میں اول پوزیشن حاصل کی تھی، ان طلبہ کے ساتھ ان کے اساتذہ اور سرپرست بھی حاضر ہوئے، حکم کے فرائض سرانجام دینے کے لیے بیرون ضلع اور پڑوسی ملک نیپال کے مستند و معتبر علمائے کرام : مولانا محمد نسیم مدنی، مولانا عبدالخالق سلفی،مرکزی، مولانا محمد شریف مدنی، مولانا شہاب الدین سلفی، مولانا شرافت حسین سلفی، مولانا مشتاق احمد سلفی،عمران احمد ریاضی، ڈاکٹر عبیداللہ سلفی، مولانا عتیق الرحمن سراجی، حافظ طارق ریاض سراجی، مولانا شجرالدین اور ماسٹر ابو الکلام احمد صاحبان مدعو کیے گئے تھے، جنھوں نے پوری امانت و دیانت کے ساتھ اپنے فرائض انجام دیے، سب سے پہلے قرآن کریم کی قراءت کا مسابقہ ہوا، پھر نعت خوانی کا سلسلہ شروع ہوا، اس کے بعد اردو، ہندی اور انگلش زبانوں میں تقاریر کا سلسلہ شروع ہوا، تمام مشارکین طلبہ و طالبات نے جرات و بے باکی اور عمدگی کے ساتھ اپنے اپنے موضوع کی وضاحت کی، اذکار و ادعیہ کا امتحان تقریری ہوا، دینیات کے لیے الگ الگ پرچے بنائے گئے تھے۔
اس فائنل تعلیمی مظاہرہ میں 83 طلبہ و طالبات شریک ہوئے، طلبہ نے اتنی اچھی تیاری کی تھی کہ نمبرات دینے میں حکم صاحبان کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا، اسی سبب پوزیشنوں میں ٹکراؤ بھی ہوا اور مساوی نمبرات حاصل کرکے کئی طلبہ پوزیشن کے مستحق قرار دیے گئے۔
تقریباً ساڑھے گیارہ بجے سارے پروگرام پرسکون و خوش گوار ماحول میں ختم ہوگئے، قبیل اذان ظہر مہمان علمائے کرام اور طلبہ و طالبات نے ماحضر تناول کیا، تقریباً دو بجے اختتامی نششت برائے نتائج اعلان و تقسیم انعامات کے لیے منعقد ہوئی جس کی صدارت امیر جمعیت مولانا محمد ابراہیم مدنی اور نظامت مولانا سعود اختر سلفی نے نبھائی، شروع میں اول پوزیشن حاصل کرنے والے طالب علم نے قرات کیا اور اس کے بعد نعت نبی صلى اللہ عليہ وسلم میں پوزیشن حاصل کرنے والی طالبہ نے نہایت ہی مترنم لب و لہجہ میں نعت رسول گنگنایا، وقت کی تنگ دامانی کے باعث بعض مختصر تاثراتی کلمات ہی پر اکتفا کیا گیا۔
سب سے پہلے ضلعی جمعیت کے ناظم مولانا وصی اللہ مدنی نے اپنے افتتاحی و استقبالیہ کلمات میں تمام مشارکین، معاونین اور منتظمین کا والہانہ استقبال کرتے ہوئے بحسن و خوبی پروگرام کے اختتام پر انتہائی مسرت و شادمانی کا اظہار کیا، تعلیمی مسابقات کے فوائد و ثمرات کا ذکرکرتے ہوئے بعض انتہائی اہم اور مفید مشورے و تجاویز پیش فرمائے نیز مدارس اور نسواں کالجوں میں سالانہ انجمن کے موقع پر پیش کیے جانے والے حیاسوز ایکشن اور ڈراموں کی شرعی قباحت کو بیان کیا اور پابندی عائد کرنے کی گزارش کی۔
تعلیمی مظاہروں کی افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے قابل ذکر مدارس کے طلبہ کی عدم شرکت پر افسوس کا بھی اظہار کیا، حکم صاحبان کی نمائندگی کرتے ہوئے مولانا محمد نسیم مدنی نے اپنے تاثراتی کلمات میں کہا کہ "الحمدللہ! آج مجھےضلعی جمعیت اہل حدیث سدھارتھ نگر یوپی کے فائنل سالانہ تعلیمی مظاہرہ میں بطور حکم شرکت کی سعادت حاصل ہوئی، جمعیت کا یہ کارنامہ خوب تر رہا، جماعت کے ذمہ داران مدارس کو چاہیے کہ ایسے تعلیمی مظاہروں و مسابقوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں، مکاتب کے علاوہ بڑے اداروں کے طلبہ و طالبات کی شرکت کے لیے بھی ٹھوس اقدام اور لائحہ عمل مرتب کرنے کی شدید ضرورت ہے اور ایسے پروگراموں کے انعقاد پر ذمہ داران جمعیت کے ساتھ بھرپور تعاون فرمائیں۔ ضلعی جمعیت سدھارتھ نگر کے تمام ذمہ داران بطورِ خاص ناظم جمعیت مبارک باد کے مستحق ہیں، اللہ ان کی خدمات کو قبول فرمائے۔ آمین!
تمام حلقوں کے نظماء کی نمائندگی کرتے ہوئے مولانا محمد ہاشم سلفی نے کہا کہ ضلعی جمعیت کے ذمہ داران خصوصاً اس کے امیر و ناظم قابل مبارک باد اور شکریہ کے مستحق ہیں، جنھوں نے ضلعی سطح پر یہ فائنل سالانہ تعلیمی مظاہرہ کا انعقاد کرایا اور شفافیت اور مثالی کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔
تمام مشارکین طلبہ وطالبات کو دلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان کے معزز اساتذہ کرام کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا-
اسی طرح جمعیت کے کاز پر انگشت نمائی کرنے والوں کوآپ نے مدلل اور مسکت جواب بھی دیا-
شیخ عبدالرحیم صاحب امینی امیر جمعیت حلقہ نوگڑہ نے اپنے تاثرات میں کہا کہ میں صرف دو باتیں عرض کروں گا ایک تو یہ کہ ہمارے مکاتب کے اساتذہ کی جتنی بھی قدر کی جائے وہ کم ہے اللہ ان کی محنتوں کا بہترین بدلہ عطا فرمائے،آپ ہجے کے استاد ہیں اور ہم (عربی درسگاہوں کے اساتذہ)متن کے، ہجے پڑھانا انتہائی مشکل کام ہے جبکہ متن پڑھانا اس کے بنسبت آسان ہے ،اس لیے آپ قابل مبارکباد ہیں کہ ان چھوٹے چھوٹے بچوں کو آپ سنواررہے ہیں اور اس لائق بنارہے ہیں کہ یہ آگے بڑھ سکیں،اس تعلیمی مظاہرہ میں جن بچوں کوآپ نے شریک کیا ان کا حوصلہ بڑھا اور آگے بھی ان کا حوصلہ بلند رہے گا ۔
دوسری بات یہ ہے کہ ہمارے نظماے حلقہ جات ہی ہیں جو حقیقت میں جمعیت کے سارے کام انجام دیتے رہتے ہیں، امراء تو بس راے اور مشورہ دیتے ہیں اس بناء پر میں ان کی پرزور حوصلہ افزائی کرتا ہوں ۔آپ لوگوں نے جمعیت کو زندہ رکھا ہے اور آپ کی کوششیں لائق تحسین ہیں ۔اللہ جزاے خیردے۔
صدر مجلس اور جمعیت کے امیر مولانا محمد ابراہیم مدنی نے اپنے صدارتی خطاب میں تمام حاضرین، مشارکین، معاونین و متعاونین کی تشریف آوری اور ہرممکن تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ مکاتب اسلامیہ دین کے مضبوط قلعے ہیں ان کے بقا و استحکام اور تحفظ کی کوشش کریں اور ہمارے اساتذہ کرام قوم و ملت کے معمار اور نونہالان ملت کے روشن مستقبل کے ضامن ہیں۔ اس کے بعد مولانا خالد رشید سراجی نے نتائج کا اعلان کیا اور ذمہ داران جمعیت، مہمان خصوصی اور دیگر معززین اساتذہ گرامی کے ہاتھوں تمام مشارکین طلبہ کے مابین انعامات تقسیم کیے گئے، جو کتابیں انعام میں دی گئیں وہ حسب ذیل ہیں :
1۔ حافظی قرآن کریم
3۔ تفسیر احسن البیان اردو و ہندی
4۔ ریاض الصالحین مکمل
5۔ مختصر فقہ اسلامی مکمل
6۔ قرآنی انسائکلوپیڈیا ہندی
7۔ علمائے اہل حدیث بستی و گونڈہ
8۔ ہمارا عقیدہ
9۔ آخرت پر ایمان
10۔ احادیث احکام صیام
11۔ مختصر فقہی احکام و مسائل
12۔ شیعیت اپنے آئینے میں
13۔ اسلامک اور سائنٹیفک طریقہ پر بچوں کی تربیت
14۔ مقالات و رسائل
15۔ داڑھی اسلامی فریضہ اور مرد مومن کا شعار
16۔ عقل کی تہذیب اور اس کا دائرہ وغیرہ
مزید تمام مشارکین طلبہ و طالبات کو اعزازی سند اور اول پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کو پانچ سو روپے، دوم کو تین سو روپے، سوم کو دو سو روپے اور عام طلبہ کو سو روپیہ نقد بھی دیا گیا، تمام زمروں میں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کی تفصیل حسب ذیل ہے :
قراتِ قرآن : میں اول پوزیشن، سرفراز احمد سراج الدین، دوم محمد وارث ذکر اللہ، سوم مزمل حیات محمد نے حاصل کیا۔
نعت خوانی : میں اول پوزیشن امیمہ محمد ہارون، دوم حمیرا خاتون عبدالمعبود، سوم مہناز بانو محمد رفیق نے حاصل کیا۔
اردو تقریر : میں اول پوزیشن عالمہ عبدالکلام، دوم ضویا ریاض احمد، سوم فارحہ خاتون رضاء اللہ نے حاصل کیا۔
ہندی تقریر : میں اول پوزیشن تنویر عارف شمشاد عالم، دوم مدیحہ عبدالمنان، سوم ابو طلحہ معین الدین نے حاصل کیا۔
انگلش تقریر : میں اول پوزیشن ذکری نعیم اللہ، دوم محمد جبرئیل رمضان علی / ندری بتول شفیق الرحمان، سوم معین الدین امام الدین / تسمیہ خاتون محمد ارشاد/ محمد علقمہ عبدالنعیم / رمیثہ اکبر علی نے حاصل کیا۔
دینیات پنجم : میں اول پوزیشن من تشاء ضمیر اللہ، دوم مہتاب احمد اقبال احمد، سوم تمیم اختر زاہد اختر نے حاصل کیا۔
دینیات چہارم : میں اول پوزیشن گلفشاں بانو ذاکر حسین، دوم عبدالرحمان نصیب الدین، سوم ناصرین خاتون عبدالمناف نے حاصل کیا۔
دینیات سوم : میں اول پوزیشن سعدیہ خاتون محمد شاہد، دوم اسعد صلاح الدين، سوم ثروان جمیل احمد نے حاصل کیا۔
دعائیں پنجم : میں اول پوزیشن محمد نعیم عطاء اللہ/ فریدہ خاتون اکرام الدین، دوم رہنما ارم عبدالقادر، / فہد خان صلاح الدین، سوم محمد عارف محمد انیق نے حاصل کیا۔
دعائیں چہارم : میں اول پوزیشن ام عزیزہ اقرار علی، دوم محمد وقاص محمد بشیر، سوم ہما ارم نیاز احمد نے حاصل کیا۔
دعائیں سوم : میں اول فریحہ خاتون ہدایت اللہ، دوم عفیفہ بانو نیاز احمد/ محمد عاطف محمد مرتضی، سوم اسعد خان مظہر عالم خان نے حاصل کیا۔
مرکز آفاق لتحفيظ القرآن الكريم (مدرسہ جلال العلوم) مہدئیا کے ڈائریکٹر، متحمس اہل حدیث اور حوصلہ مند برادر مکرم جناب مولانا رفیع احمد ندوی عرف لوی نے تمام حلقوں کے نظماء کی عمدہ کارکردگی پر بطور تکریم ہر ایک کو ایک ایک ہزار نقد عنایت فرمایا۔
برادر عزیز قسمت علی عرف مسکان کیٹرس (مینیجر) ہوٹل تندوری ذائقہ، نوگڑھ کے مشترکہ تعاون سے تعلیمی مظاہرہ میں شریک ہونے والے تمام طلبہ و طالبات، اساتذہ مدارس اور مہمانوں کے کھانے کا عمدہ انتظام کیا گیا، اللہ انھیں دنیا و آخرت کی سعادتوں سے سرفراز کرے۔ آمین!
اس پروگرام کے انتظام و انصرام میں مقامی و ضلعی جمعیات کے اکثر ذمہ داروں نے بھرپور تعاون پیش کیا، ان میں مولانا محمد ابراہیم مدنی، مولانا عبدالرحیم امینی، مولانا عبد الرب سلفی، عبدالرحمن اثری، مولانا سعود اختر سلفی، برادرم رفیع احمد، ماسٹر جاوید احمد، مولانا شفیع اللہ مدنی، مولانا محمد ہاشم سلفی، مولانا جمشید عالم سلفی، مولانا خالد رشید سراجی، مولانا عبد الرشید سلفی، مولانا تاج الدین سراجی، حافظ محبوب عالم سلفی، مولانا اعجاز احمد سنابلی، مولانا عتیق الرحمن سراجی،مولانا صغیر احمد مکی، مولانا سرفراز سراجی،مولانا حامد عبدالمنان سلفی، مولانا امیر اللہ یوسفی، مولانا امراللہ، حافظ برکت اللہ رحیمی اور محمد منان سلمہ وغیرہ قابلِ ذکر ہیں۔ اسی مرکز تحفیظ القرآن (بدر اسکول) کے اساتذہ کرام و طلبہ نے بھی حصہ لیا اور پروگرام کو کامیاب بنانے میں اپنی قربانیاں پیش کیں۔ ضلعی جمعیت کے اس پروگرام میں حلقات کے امراء و نظماء اور اساتذہ کرام کے علاوہ بعض علمی و سیاسی، صحافی اور سماجی شخصیات نے شرکت کرکے بچوں کی خوب حوصلہ افزائی فرمائی۔