اٹوا سدھارتھ نگر، وقف ترمیمی قانون کو لے کر مخالفت کا سلسلہ بڑھتا ہی جارہا ہے۔ پیس پارٹی کے قومی ترجمان مولانا عبدالرحمان نوری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وقف ترمیمی قانون کی مخالفت ہر حال میں جاری رہے گی۔
انہوں نے حزب مخالف جماعتوں اور راشٹریہ جنتا دل، چراغ پاسوان اور جینت چودھری کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ مولانا عبدالرحمان نے کہا کہ بی جے پی سرکار اکثریت میں نہیں ہے اس کے باوجود بھی وقف ترمیمی قانون پاس کیسے ہوگیا؟ آخر اس کا ذمہدار کون ہے؟۔
حکومت کی نیت مسلمانوں کے تعلق سے صاف نہیں ہے وہ ایک خاص طبقہ کو خوش کرنے کے لۓ ہمیشہ ایسا کرنے کی کوشش کرتی ہے، جس سے مسلمان پریشان ہو جبکہ دوسری طرف وہ لوگ ہیں جو مسلمانوں کے تحفظ اور ان کی حمایت میں دن رات ایک کرنے کا ڈھونگ کرتے ہیں، وقف ترمیمی بل کو پاس کرانے میں انہیں لوگوں کا ہاتھ ہے۔ چاہے وہ نتیش کمار ہوں، تیجسوی یادو، چراغ پاسوان یا پھر جینت چودھری اور چندرابابو نائیڈو، اصل میں وقف ترمیمی بل کے پاس ہونے کے، یہی لوگ ذمہدار ہیں
یہ نام نہاد سیکولر وعدہ تو کرتے ہیں کی ہم آپ کے ساتھ انصاف کریں گے مگر ان کا صرف وعدہ ہی ہوتا ہے، زبان سے یہ سبھی مسلمانوں کے ساتھ ہیں، مگر دل ان سبھوں کا دوسروں کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ مسلمانوں پر جو ظلم ہو رہا ہے انہیں کی دین ہے ان کی چال مسلمانوں کو سمجھنا پڑے گا اور ان آستین کے زہریلے سانپوں سے بچنے کی خاطر اپنی قیادت کو فروغ کرنا ہوگا، جس کے لئے پیس پارٹی اپنی جد جہد جاری رکھے گی۔