بارہ بنکی (ابوشحمہ انصاری) گزشتہ شب انجمن خاکسار مدینہ کے زیرِ اہتمام ایک جلسہ سیرت النبی و نعتیہ مشاعرے کا انعقاد کچی مسجد کے صحن میں کیا گیا، جس کی سرپرستی حاجی غنی احمد خان نے اور صدارت حاجی شیخ مطیع اللہ حسینی نے کی۔ مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے محمد مشکور، سابق چیئرمین فتح پور، و نسیم گڈو، سابق ضلع پنچایت ممبر نے شرکت کی۔ نظامت کے فرائض حافظ سلمان راعین نے انجام دیے۔ مشاعرے میں کمیٹی کی جانب سے مہمانوں و صحافیوں کی گل پوشی کی گئی۔
انجمن خاکسار کے تحت منعقدہ مشاعرہ حافظ سلمان کی تلاوت سے آغاز ہوا۔ مقررِ خصوصی مولانا ضیاء الحسن ندوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج ہمارے معاشرے میں تمام طرح کی برائیاں پھیلی ہوئی ہیں، جس سے مسلمانوں کو بچنے کی اشد ضرورت ہے۔ ہم سب کو چاہیے کہ دین کی راہ پر چلیں، نمازوں کا اہتمام کریں، والدین کی خدمت کریں، پڑوسیوں کا حق ادا کریں اور حلال روزی کمانے کی فکر میں رہیں۔
مشاعرے میں پڑھے گئے اشعار نذرِ قارئین ہیں:
دو جہاں میں کامیابی کی ضمانت پا گیا
پیروی جس نے بھی کر لی سید ابرارؐ کی
مطیع اللہ حسینی
کوئی غیر مسلم ہو یا ہو غیر مسلک کا
عاشقِ رسول اللہؐ سب سے پیار کرتے ہیں
احمد سعید حرف
خواہش نہیں شہرت کی، لالچ نہ خزینے کا
ہو جائے سفر یا رب اکبار مدینے کا
قاری پرویز یزدانی
کیسے پہنچیں طیبہ نگر
جیب ہماری خالی ہے
حسان ساحر
قسم اللہ کی، ایسا نہیں ہے
کوئی سرکارؐ کے جیسا نہیں ہے
طالب اعلیٰ پوری
ساری خلقت کو جہنم سے بچانے کے لیے
لائے ہیں مذہب اسلام، رسولِ عربیؐ
حسیب یاور
اللہ اللہ، یادِ مدینہ
دل اپنا بن جائے مدینہ
نسیم اختر قریشی
سکھاتا نہیں دین آپس میں لڑنا
یہ ٹوٹے ہوئے دل سبھی جوڑتا ہے
عتیق فتح پوری
ان کے علاوہ شاداب انور، سلمان فتح پوری، حفیظ الرحمن، محمد نظام الدین، حافظ سلمان راعین نے بھی اپنا کلام پیش کیا۔ مشاعرے میں خاص طور پر حیات الرحمن، سید خالد محمود، اشتیاق قریشی، پپو ملک، محفوظ علی، محمد خورشید سبھاسد، محمد کلیم خان، محمد احتشام، محمد عمر، محمد پرویز، محمد شارف، محمد وحید، محمد کلیم (منیجر)، محمد دانش موجود رہے۔
مشاعرہ کے اختتام پر محمد نظام الدین عرف منا نے تمام شعراء و سامعین کا شکریہ ادا کیا۔