مائناریٹیز فورم نے اتفاقِ رائے سے تجویز منظور کر کے منظوری کے لیے ارسال کی
لکھنٶ(ابوشحمہ انصاری) آل انڈیا مائناریٹیز فورم فار ڈیموکریسی کے قومی صدر اور اترپردیش کے سابق کارگزار وزیراعلیٰ ڈاکٹر عمار رضوی نے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کو خط ارسال کرتے ہوئے "آپریشن سندور” میں اُن کی مؤثر، مستحکم اور کامیاب قیادت پر اظہار تشکر و ممنونیت پیش کیا ہے۔
ڈاکٹر رضوی کی صدارت میں منعقدہ مائناریٹیز فورم کی میٹنگ میں انہوں نے بتایا کہ 16 مئی 2025 کو راج ناتھ سنگھ نے اپنے بیان میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) کی جانب سے پاکستان کو دی گئی مالی امداد پر شدید اعتراض درج کرایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس امداد کو دہشت گرد تنظیموں کی مالی معاونت کے لیے استعمال کرے گا، اس لیے وہ اس امداد کا اہل نہیں ہے۔
راج ناتھ سنگھ کے سخت مؤقف کے بعد IMF کو ایک واضح پیغام دینا پڑا کہ امدادی رقم کو دہشت گردی کے مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ اس کے بعد ادارے نے بیل آؤٹ پیکیج میں اصلاحاتی شرائط شامل کیں اور خبردار کیا کہ "سیاسی یا سماجی تناؤ” اصلاحاتی پالیسیوں کے نفاذ کو متاثر کر سکتا ہے، جو دراصل پاکستان کے داخلی انتشار کی طرف اشارہ تھا۔ یہ ہندوستان کی ایک بڑی اسٹریٹجک کامیابی تصور کی جا رہی ہے۔
ڈاکٹر رضوی نے کہا کہ راج ناتھ سنگھ نے عالمی برادری کے سامنے بھارت کے تحفظات کو جس جرأت مندی اور مؤثر انداز میں پیش کیا، وہ قابلِ ستائش ہے اور اس کے وہ پورے طور پر مستحق ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کو ایک خود کفیل اور طاقتور ملک بنانے کی راہ میں مسٹر سنگھ کی کوششیں قابل تعریف ہی نہیں بلکہ ناقابلِ بیان ہیں۔
اسی جذبے کے تحت ڈاکٹر عمار رضوی نے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کو "مہارانا پرتاپ شوریہ سمان” سے نوازنے کی تجویز پیش کی، جسے مائناریٹیز فورم کے تمام عہدیداران نے متفقہ طور پر منظور کر لیا۔
ڈاکٹر رضوی نے یہ بھی بتایا کہ راج ناتھ سنگھ کو ارسال کردہ خط میں ان کی رضامندی اور سہولت کے مطابق وقت طے کرنے کی درخواست کی گئی ہے تاکہ جلد از جلد اس اعزازی تقریب کی عملی منصوبہ بندی کی جا سکے۔