کانپور(محمد عثمان قریشی) جمعیۃ علماء ہند کی ممبرسازی مہم کو عوامی سطح پر مضبوط بنیادوں پر فروغ دینے اور تنظیم کے پیغام و خدمات کو شہر کے گوشے گوشے تک پہنچانے کے لیے جمعیۃ علماء شہر کانپور کی جانب سے ایک نہایت اہم میٹنگ کا انعقاد بعد مغرب جمعیۃ بلڈنگ، رجبی روڈ میں عمل میں آیا۔ اس نشست کی صدارت شہری صدر ڈاکٹر حلیم اللہ خان نے کی، جبکہ میٹنگ میں نائبین صدور، سکریٹریان اور فعال کارکنان شریک ہوئے۔
اس موقع پر جمعیۃ علماء ہند کے ریاستی نائب صدر مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی نے بصیرت افروز خطاب کرتے ہوئے جمعیۃ کی تاریخی حیثیت، قومی و ملی کردار اور موجودہ دور میں اس کی غیر معمولی اہمیت کو واضح کیا۔ انہوں نے فرمایا کہ جمعیۃ علماء ہند اب صرف ایک تنظیم نہیں رہی بلکہ ملک و ملت کی بنیادی ضرورت بن چکی ہے۔ آج اگر کوئی قومی بحران ہو یا کسی عام شہری کو قانونی یا سماجی مشکل پیش آئے، جمعیۃ علماء ہند بلا تفریق مذہب و ملت، ہر میدان میں حاضر و سرگرم نظر آتی ہے۔ مولانا قاسمی نے اس بات پر زور دیا کہ جمعیۃ کی خدمات محض عدالتی یا نمائندہ سطح تک محدود نہیں، بلکہ یہ تنظیم گاؤں گاؤں، بستی بستی مکاتب کے قیام، مساجد کی آبادکاری، یتیموں و بیواؤں کی امداد، قانونی رہنمائی، دفتری معاونت، قدرتی آفات میں راحت رسانی، اور اقلیتوں کی تعلیمی رہنمائی جیسے میدانوں میں بھی مسلسل سرگرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آچکا ہے کہ جمعیۃ کا تعارف صرف جلسوں اور کانفرنسوں تک محدود نہ رہے، بلکہ گھر گھر پہنچے، ہر فرد کو اس کاروانِ خیر کا حصہ بنایا جائے، تاکہ ملت کی اجتماعی قوت بیدار ہو اور باطل کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن سکے۔
ڈاکٹر حلیم اللہ خان نے نوجوانوں کو میدان عمل میں اترنے کی تلقین کی اور کہا کہ یہی نسل جمعیۃ کے پیغام کو عوام تک پہنچانے میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔ مولانا نورالدین احمد قاسمی نے جمعیۃ کو تمام دینی اداروں کا محافظ قرار دیا اور کہا کہ مدارس و مساجد کا وجود جمعیۃ کی سرپرستی میں محفوظ و مستحکم رہ سکتا ہے۔ سکریٹری زبیر احمد فاروقی نے ممبرسازی مہم کے دائرے کو وسعت دینے، گھر گھر مہم چلانے اور تعارفی پمفلٹ شائع کرنے کی تجویز پیش کی۔ مولانا انصار احمد جامعی نے کہا کہ آج ملت پیاسی ہے، جمعیۃ کی طرف امید بھری نگاہوں سے دیکھ رہی ہے، ہمیں آگے بڑھ کر ان کا ہاتھ تھامنا ہوگا۔ انہوں نے علاقوں کی سطح پر بیداری کیمپ لگانے اور خواتین میں دعوتی محنت کو منظم کرنے پر بھی زور دیا۔
میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ اگلے دو ماہ تک ہر جمعہ کے بعد مساجد میں اور ہر اتوار کو عوامی مقامات پر ممبرسازی کیمپ لگائے جائیں گے تاکہ عام مسلمان بھی اس کارخیر سے جڑ سکے۔ ان کیمپوں کی نگرانی اور زمہ داری مختلف علاقوں کے فعال کارکنان کے سپرد کی گئی جن میں مولانا انصار احمد جامعی، قاری مجیب اللہ عرفانی، اعجاز حسن، مولانا کلیم احمد جامعی، مولانا آفتاب عالم قاسمی، آفاق نعمانی اور حافظ سلمان شامل ہیں۔ اسی طرح خواتین میں بیداری مہم کے لیے پہلے مرحلے میں جاجمؤ، اجیت گنج، پٹکاپور، کرنیل گنج، لال کالونی، بساط خانہ، ریل بازار اور میرپور جیسے علاقوں کا انتخاب کیا گیا ہے، جہاں مقامی سطح پر منظم تیاریوں کا آغاز ہوچکا ہے۔
میٹنگ کا آغاز قاری مجیب اللہ عرفانی کی تلاوت سے ہوا۔ مولانا کلیم جامعی نے نعت پاک نذرانہ پیش کیا۔ اس میں شریک نمایاں شخصیات میں مفتی عبدالرشید قاسمی، مفتی سعید خان قاسمی، مولانا انیس الرحمن قاسمی، مولانا عقیل جامعی، ڈاکٹر مبارک علی، مولانا شفیق قاسمی، حافظ سلمان جامعی، مولانا محمد طاہر قاسمی، مولانا ایاز عالم ثاقبی، مولانا شرف عالم جامعی، مولانا سلمان جامعی، اور راغب بن مولانا شکیل مرحوم کے نام قابل ذکر ہیں۔
مرد و خواتین، دونوں کو ساتھ لے کر چلے گی جمعیۃ علماء ہند

Leave a review