کانپور (محمد عثمان قریشی) امارتِ شرعیہ ہند کے زیرِ اہتمام علماء و مفتیان کرام کے لیے ایک خصوصی تربیتی کیمپ جامعہ محمودیہ اشرف العلوم جاجمؤ میں محکمہ شرعیہ دارالقضاء کانپور کی میزبانی میں منعقد ہوا جس میں شادی، طلاق، خلع، جائیداد کی تقسیم، اور خاندانی جھگڑوں جیسے حساس مسائل کو باہمی افہام و تفہیم اور شریعت اسلامی کی روشنی میں حل کرنے کی عملی تربیت دی جا رہی ہے۔
اس کیمپ کا مقصد یہ ہے کہ مسلم سماج کے اندر روزمرہ پیش آنے والے نزاعی معاملات کو دینی اور سماجی سطح پر حل کیا جائے، تاکہ وقت، پیسہ اور عزت کی حفاظت ہو، اور خاندان ٹوٹنے سے بچیں
۔
کیمپ کے میزبان مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی نے بتلایا کہ امارتِ شرعیہ ایک ایسا ادارہ ہے جو ملک کے مختلف حصوں میں علمائے کرام پر مشتمل شرعی پنچایتوں کے ذریعے مسلمانوں کے عائلی، ازدواجی اور میراثی مسائل کو حل کر رہا ہے۔ ان پنچایتوں کو "محکمہ شرعیہ” کہا جاتا ہے، جنہیں شریعت کا ماہر عملہ چلاتا ہے۔
جاجمؤ میں منعقد اس تربیتی کیمپ میں شرعی فیصلہ سازی کے طریقے، غیر جانب داری، مصالحت، اور قانونی احتیاطوں پر خاص زور دیا گیا۔
اس موقع پر کئی اہم علمائے کرام نے کہا کہ مسلمانوں کو چاہیے کہ معمولی گھریلو اختلافات پہلے سماج کے بڑوں اور علماء سے رجوع کریں۔ طریقہ معاشرتی استحکام کا ضامن ہے۔
تربیتی کیمپ کی پہلی نشست میں امیر شریعت اترپردیش مولانا سید اشہد رشیدی صاحب مرادآباد، نائب امیر شریعت مغربی یوپی مولانا محمد عاقل قاسمی شاملی، نائب امیر شریعت مغربی یوپی مفتی اشفاق احمد اعظمی اعظم گڑھ، ناظم امارت شرعیہ اترپردیش مفتی محمد عفان قاسمی امروہہ، مولانا اسلام الحق اسجد قاسمی، مولانا عبدالملک قاسمی، مفتی اقبال احمد قاسمی، مفتی عبدالرشید قاسمی وغیرہ شریک ہوئے۔